پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گراتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ کردیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ 9 روپے 68 پیسے کا اضافہ چلا گیا ہے
اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 280 روپے ہوگئی۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 روپے 90 پیسے اضافے کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 202 روپے 73 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 2 روپے 73 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ 9.68 سے 196.68 روپے فی لیٹر۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ قیمت میں 1 روپے 50 پیسے کمی کے باعث کیا گیا۔
نئی قیمتوں کا اطلاق 16 فروری سے ہوگا۔جبکہ حکومت نے گیس کے نرخوں میں 113 فیصد اضافے کی بھی منظوری دے دی۔ بتایا گیا ہے کہ گیس مہنگی ہونے سے گھریلو صارفین پر بوجھ بڑھے گا۔ گھریلو سمیت مختلف شعبوں کے گیس صارفین کے لیے گیس 16 سے بڑھا کر 113 فیصد کر دی گئی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے مشورے پر حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا، حکومتی فیصلے کے مطابق اب گھریلو صارفین کے لیے گیس کے 12 سلیب ہوں گے۔
بتایا گیا ہے کہ گیس مہنگی کرنے کے ساتھ ساتھ گیس صارفین پر فکسڈ چارجز بھی عائد کر دیے گئے ہیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے تمام گھریلو گیس صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کے مطابق گیس استعمال نہ کرنے کے باوجود ہر صارف کو ماہانہ 500 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ محفوظ صارفین کے لیے 50 روپے ماہانہ کے فکسڈ چارجز جبکہ غیر محفوظ صارفین کو ماہانہ 500 روپے ادا کرنے ہوں گے۔