Wednesday, June 7, 2023
More
    HomeDaily-Affairs’’گرفتاری شروع ہوئی تو گرفتار کروں گا‘‘ عمران خان کا اعلان

    ’’گرفتاری شروع ہوئی تو گرفتار کروں گا‘‘ عمران خان کا اعلان

    حکومت آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر اتر آئی ہے، وہ مجھے گرفتار کرکے نااہل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہیں ڈر ہے کہ عوام مینڈیٹ کے ساتھ حکومت لائیں گے۔ غیر ملکی نشریاتی اداروں کے صحافیوں سے بات چیت

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی جیل بھرو تحریک میں گرفتاری کا اعلان کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں غیر ملکی نشریاتی اداروں کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں شروع ہوئیں تو گرفتار کردوں گا۔ حکومت نے آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ وہ مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نااہل قرار دیا جائے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل باجوہ کے دور میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی،عدالتوں اور اداروں کو عوام ہی مضبوط رکھ سکتے ہیں، اسی لیے ہم نے الیکشن کے لیے حکومتیں قربان کیں، انہیں ڈر ہے کہ عوام مینڈیٹ والی حکومت لے جائیں گے۔ آئیں گے لیکن الیکشن نہ ہوئے تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ جب آئین کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو عدالتوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ مریم نواز اور ن لیگ کے سوشل میڈیا پر عدالتوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ مریم نواز نے عدلیہ پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا۔ پوچھ رہا ہے۔

    بعد ازاں ویڈیو لنک پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے پیچھے والوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے پاس نکلنے کا کوئی راستہ نہیں، ڈار بڑے لوگوں کو مارتے تھے، وہ ڈسپرین سے کینسر کا علاج کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کے قرضے حل نہیں ہوتے۔ الیکشن کے سوا کوئی حل نہیں، آج قوم سے بات کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی کیونکہ قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کر دیا گیا ہے، منی بجٹ نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانا شروع کر دیا ہے، یہی کچھ ہو رہا ہے۔ ہونا تو تھا، ملکی مسائل کا حل الیکشن ہے، حکومت عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ آئے اور فیصلے کرے، اس کے علاوہ کوئی حل نہیں، پاکستان میں الیکشن نہ ہوئے تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب ہماری حکومت ہٹائی گئی تو میں نے کہا تھا کہ نئی حکومت ملک نہیں سنبھال سکے گی۔ 10-11 ماہ میں پاکستان کہاں گیا؟ میں آج کہنا چاہتا ہوں کہ معاہدہ ہو بھی جائے تو مشکلات کم نہیں ہوں گی۔ ہمارے دور میں قرضوں کی ادائیگی کا امکان 5% تھا، یعنی ڈیفالٹ کا امکان 5% تھا۔ فچ کے مطابق ہم سری لنکا کے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں، کوئی ملک پاکستان کو قرضہ نہیں دے گا، باہر سے کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی، کوئی خوش فہمی نہیں، مزید مسائل بڑھیں گے، میں تنخواہ کمانے والوں کی بات کر رہا ہوں۔ اور عوام مشکلات سے گزر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پی ڈی ایم نے مہنگائی مارچ کیا، ہم نے پیٹرول کی قیمت میں چار روپے اضافہ کیا، پھر کہا گیا کہ پیٹرول بم گرا ہے، ہمارے دور میں آٹا 60 روپے کا تھا، آج 135 روپے کا ہے، گھی ہے۔ چکن 380 سے 600 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔ پابندی کے باعث دالیں 335 سے 700 روپے، دالیں 250 سے بڑھ کر 400 روپے فی کلو، یوریا 1668 سے بڑھ کر 3 ہزار، سیمنٹ 865 سے بڑھ کر 1062 روپے، سیریا 2 لاکھ ٹن سے 3 لاکھ 5 ہزار ٹن تک پہنچ گیا، پابندی کے باعث درآمدات پر ادویات کی کمی، اب نیا بجٹ آ گیا ہے۔ جی ہاں جو بل 3000 تھا وہ 4000 ہو جائے گا، تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے، سریا سیمنٹ فیکٹریوں کو گیس کی قیمت میں 14 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، کھاد کے تھیلے میں 375 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔

    RELATED ARTICLES

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Most Popular

    Recent Comments