ہندوستان میں H3N2 وائرس کی قدرے نئی قسم کی وجہ سے دو اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔ تصویر: سائنس فوٹو لائبریری
ممبئی: ہندوستان میں، انفلوئنزا کی ایک غیر معروف قسم، H3N2، دو مریضوں کی موت کے بعد اس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق انفلوئنزا اے کی ذیلی قسم کا H3N2 وائرس مرطوب موسم اور فضائی آلودگی کی وجہ سے تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جس سے پہلی موت کرناٹک اور ہریانہ میں نوٹ کی گئی ہے۔ نوئیڈا کے فورٹس ہسپتال کے انٹرنل میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر اجے اگروال کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے یہ نیا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
لیکن ڈاکٹروں کو تشویش ہے کہ فلو کے کیسز غیر معمولی طور پر زیادہ ہیں اور ان پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ فضائی آلودگی کے علاوہ کچھ ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس بیماری کا شکار وہ لوگ ہیں جو کووڈ-19 کے دوران اپنی ذہنی طاقت کھو چکے ہیں اور کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ آلودگی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی شہروں میں غیر معمولی فضائی آلودگی H3N2 وائرس کو چپکنے اور سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے جس سے لوگ بیمار ہو جاتے ہیں