ایک نئی تجرباتی دوا خون میں کولیسٹرول کی سطح کو 60 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔ تصویر: فائل
ٹیکساس: کولیسٹرول ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کی ایک بڑی وجہ ہے، خاص طور پر شریانوں کا تنگ ہونا، اور اب امید ہے کہ منہ کی گولی کا علاج ہو سکتا ہے۔ نئی گولی مریضوں میں کولیسٹرول کی سطح کو 60 فیصد تک کم کر سکتی ہے، کم از کم دوسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز (فیز II کلینیکل ٹرائلز) میں۔
تجرباتی طور پر ‘MK0616’ نامی گولی PCSK9 نامی ایک مخصوص قسم کے پروٹین کو روکتی ہے۔ اس کی کمی جگر کے لیے LDL کولیسٹرول کو توڑنا آسان بناتی ہے اور اس طرح کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ لیکن اب تک اس جین کو کنٹرول کرنے میں صرف انجیکشن یا پیچیدہ جین تھراپی ہی کامیاب رہی ہیں۔
یہ تحقیق Baylor کالج آف میڈیسن کی کرسٹی مچل اور ساتھیوں نے کی تھی۔ جس کا نتیجہ ایک تحقیقی جریدے میں شائع ہوا ہے۔
یہ گولی 380 افراد کو دی گئی جن کو یا تو ہائی کولیسٹرول یا دل کی بیماری تھی یا وہ ان حالات کے قریب تھے۔ تمام افراد کو تصادفی طور پر پانچ گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ایک کو ڈمی دوائی (پلیسیبو) دی گئی جبکہ دوسرے گروپوں کو MK0616 کی 6 ملی گرام، 12 ملی گرام، 18 ملی گرام اور 30 ملی گرام خوراک دی گئی۔
یہ روزانہ مسلسل 8 ہفتوں تک جاری رہا اور خون میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار پہلے اور بعد میں ناپی گئی۔ لیکن دوا کے کسی بھی ممکنہ ضمنی اثرات کو دیکھنے کے لیے ان کی مزید 8 ہفتوں تک نگرانی کی گئی۔
اصلی دوائی جعلی دوائی سے بہتر تھی۔ 30 ملی گرام کھانے والوں کے لیے کولیسٹرول میں 60 فیصد، 18 ملی گرام کھانے والوں کے لیے 59 فیصد، 12 ملی گرام کے لیے 55 فیصد اور 6 ملی گرام کے لیے 41 فیصد کمی واقع ہوئی، جو کہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جسم میں دیگر منفی کیمیکلز بھی کم ہوئے جن میں اے پی او بی پروٹین اور نان ایچ ڈی ایل کولیسٹرول شامل ہیں۔ سب سے بڑھ کر، کسی بھی مریض پر کوئی منفی اثر نہیں ہوا۔
تاہم ایک اور کلینکل ٹرائل کے بعد یہ گولی انسانوں کے لیے عام ہو سکتی ہے لیکن دل اور خون کے تحفظ میں ایک نئی دوا اب ہماری پہنچ کے بہت قریب ہے۔