ائنسدانوں نے چوہوں میں گیسٹرک کینسر کو ختم کرنے کے لیے نینو پارٹیکلز اور اینٹی باڈیز کے امتزاج کا کامیابی سے مظاہرہ کیا ہے۔
نیویارک: اگرچہ کینسر لاعلاج نہیں ہے لیکن بیماریوں کی فہرست میں یہ ایک عالمی سر درد ضرور ہے۔ اب ماہرین نے چوہوں پر علاج کا ایک نیا طریقہ آزما کر ان میں گیسٹرک کینسر کو ختم کرنے کی تاثیر کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایڈوانسڈ تھیراپیوٹکس جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایسٹرزنیکا کمپنی کی ڈاکٹر مشیل بریڈبری، کارنیل یونیورسٹی اور میموریل سلوان کیٹرنگ کینسر سینٹر (MSKCC) اور دیگر نے چوہوں میں اس ہدف شدہ کینسر تھراپی کا تجربہ کیا۔
اس میں نینو پارٹیکلز کے ساتھ مل کر اینٹی باڈی کے ٹکڑوں کا استعمال کیا گیا جو مالیکیولر انجینئرنگ کے ذریعے تشکیل دیا گیا تھا۔ کورنیل یونیورسٹی نے اسے پرائم ڈاٹس کا نام دیا۔ یہ نینو پارٹیکلز بہت باریک ہونے کی وجہ سے کینسر کی رسولیوں میں گھس سکتے ہیں۔ اگرچہ وہ 15 سال پہلے تیار کیے گئے تھے، لیکن اب وہ اینٹی باڈیز کے ساتھ مل کر استعمال ہوتے ہیں۔
AstraZeneca نے اینٹی باڈیز کے ٹکڑوں میں ترمیم کی ہے تاکہ وہ C-dot سے منسلک ہو سکیں اور HART پروٹین کو نشانہ بنا سکیں۔ واضح رہے کہ ایچ ای آرٹو پروٹین معدے کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔ تاہم ایسٹرنیکا نے اس میں اپنی دوا بھی شامل کر لی ہے۔
جب اسے چوہوں پر آزمایا گیا تو تمام چوہے پیٹ کے کینسر سے پاک تھے اور 200 دن گزرنے کے بعد بھی کینسر کا کوئی شبہ نہیں تھا۔
ماہرین کے مطابق ماضی میں کئی کلینیکل ٹرائلز پہلے چوہوں اور پھر انسانوں پر کیے گئے اور امید ہے کہ جلد ہی انسانی آزمائشوں میں کچھ پیش رفت ہو گی۔