چاہے آپ سارا دن کام کریں یا نہ کریں، کچھ لوگ ہمیشہ سست اور تھکے ہوئے رہتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو جسم میں مسلسل درد کی شکایت کرتے ہیں، یہاں تک کہ جب وہ کوئی سخت یا سخت کام نہیں کرتے۔ اور اس قسم کے مسائل بوڑھوں میں زیادہ ہوتے ہیں اور اگر ہم خواتین کی بات کریں تو وہ سب سے زیادہ جسمانی درد کی شکایت کرتی ہیں، خواہ وہ گھر میں ہو یا دفتر میں، جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں باقاعدگی سے اور متوازن غذا کا استعمال ہے۔ استعمال نہیں کرتے اور پھر لوگ ادویات پر خرچ کرتے ہیں جبکہ صحت مند زندگی کی ضمانت اس کے کھانے پینے پر منحصر ہے۔
ذیل میں ہم آپ کو کچھ ایسی غذاؤں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو جسم کو مضبوط بناتے ہیں اور کمزوری محسوس ہونے پر فوری طاقت فراہم کرتے ہیں۔
کیلے
لونگ میں وٹامن اے، بی، سی، کیلشیم اور پوٹاشیم ہوتا ہے۔ اس لیے یہ ہڈیوں، دانتوں اور بالوں کے لیے بہت مفید ہے۔ اس میں آئرن اور شوگر بھی ہوتی ہے اس لیے یہ جسم میں خون پیدا کرتا ہے اور جسم کو طاقت دیتا ہے۔
کیلے میں موجود نائٹروجن کی مقدار کی وجہ سے یہ جسم کو مضبوط بناتا ہے۔
انڈے
ان میں موجود پروٹین اور کیلشیم کی بھرپور مقدار جسم کو تیز ترین توانائی فراہم کرتی ہے۔ اس لیے ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے کا استعمال لازمی ہے۔ خاص طور پر سرد موسم میں جسم کو گرم کرنے کے لیے انڈے کا استعمال بہتر ہے۔
سیب
اس پھل میں کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور فائبر ہوتا ہے، جسے دن میں ایک بار کھانے سے توانائی کے انزائمز فعال ہوتے ہیں اور اگر آپ اسے روزانہ کھانے کی عادت بنا لیں تو آپ کبھی سستی محسوس نہیں کریں گے۔
پانی
اس کا زیادہ استعمال ہماری زندگی میں سب سے اہم ہے اور اس میں موجود میگنیشیم اور ہائیڈروجینک اجزاء ہمیں طاقت دینے کا کام کرتے ہیں۔ اس لیے جب بھی آپ کو سستی محسوس ہو تو تھوڑا سا پانی بھی پی لیں۔
جو کا دلیہ
ہم سب جانتے ہیں کہ جو کا دلیہ بہت طاقتور ہوتا ہے اس لیے یہ جسم کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس میں موجود میگنیشیم اور آئرن آپ کو تھکاوٹ سے بچاتا ہے۔
دہی
یہ اینٹی بیکٹیریل ہے، اس میں موجود وٹامن ڈی آپ کی ہڈیوں کو بھی مضبوط کرتا ہے اور جسم کو توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔
کینو
اس پھل میں موجود وٹامن سی کی بڑی مقدار جسم کو سستی اور تھکاوٹ سے بچاتی ہے اور آپ کو معلوم نہیں ہوگا کہ یہ کمر کے درد کو ختم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، اس لیے موسم کا فائدہ اٹھائیں اور کینو بھی کھائیں۔